مہر خبررساں ایجنسی نے غیرملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہنگری نے وہابی دہشت گرد تنظیم داعش سے موازنہ کرنے پر ہالینڈ سے اپنے سفیر کو واپس بلا کر تمام سفارتی رابطے ختم کردیئے جس کے نتیجے میں یورپی یونین میں بحران پیدا ہوگیا ہے۔اطلاعات کے مطابق ہنگری نے اپنی سرکاری پالیسیوں پر تنقید کرنے اور داعش سے موازنہ کرنے پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ہالینڈ سے سفارتی تعلقات منقطع کرکے ہیگ سے اپنے سفیر کو واپس بلالیا۔ہنگری میں ہالینڈ کے سفیر گاجس شیلٹیما نے جمعرات کو دیے گئے انٹرویو میں یورپی یونین کے مہاجرین کو بسانے کے منصوبے پر عمل درآمد نہ کرنے پر ہنگری کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ گاجس شیلٹیما نے کہا تھا کہ ہنگری کے وزیراعظم وکٹر اوربن بھی داعش کی طرح اپنے دشمنوں میں اضافہ کرتے رہتے ہیں۔ گاجس شیلٹیما نے ہنگری میں کرپشن اور میڈیا پر پابندیوں پر بھی خدشات کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے ہنگری کے وزیراعظم کا موازنہ داعش سے کرتے ہوئے کہا کہ وکٹر اوربن ہمیشہ دشمن تلاش کرتے رہتے ہیں، اور مذہبی جنونیوں اور عالمی شکست خوردہ لوگوں کی طرح اپنے دشمن بناتے رہتے ہیں۔
انٹرویو کی اشاعت کے بعد ہنگری نے اپنا سفیر واپس بلاتے ہوئے ڈچ سفیر گاجس شیلٹیما کے ہنگری کی تمام وزارتوں اور سرکاری اداروں میں داخلے پر پابندی لگادی، جب کہ سفارتی سطح کے تعلقات منقطع کردیے۔ انہوں نے اسے اپنی سفارتی تاریخ کا سخت ترین اقدام قرار دیا۔ ہنگری حکومت کے ترجمان نے گاجس شیلٹیما کے بیان کو ناقابل قبول اور ناقابل برداشت قرار دیا۔ادھر ہالینڈ کے وزیر خارجہ بیرٹ کوئنڈرز نے اپنے سفیر کے بیان پر شرمندگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس طرح کا موازنہ نہیں کرنا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہنگری کی حکومت کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں۔واضح رہے کہ ہنگری کے وزیراعظم وکٹر اوربن مہاجرین اور مسلمانوں سے متعلق سخت اور متنازعہ بیانات دیتے رہتے ہیں۔