امریکہ نے بظاہر شامی صدر بشارالاسد کے مخالف باغیوں کو ہتھیاروں کی فراہمی روک دی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے غیرملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ نے شامی صدر بشارالاسد کے مخالف باغیوں کو ہتھیاروں کی فراہمی روک دی ہے۔ اطلاعات کے مطابق ایک اعلیٰ امریکی جنرل نے تصدیق کی ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہدایات پرشامی باغیوں کو مسلح کرنے کا عمل روک دیا گیا ہے۔ اس سے قبل امریکی فورسز شامی حکومت کے مخالف باغیوں کو تربیت اور ہتھیار فراہم کر رہی تھیں۔ امریکی خصوصی فورسز کے کمانڈر ٹونی تھومس کے مطابق یہ اقدام روس کو رعایت دینے سے متعلق نہیں ہے۔ واضح رہے کہ سن 2013ء میں امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے نے شامی دہشت گردوں اور باغیوں کو ہتھیاروں کی فراہمی کا آغاز کیا تھا۔ اور امیرکہ و سعودی عرب نے ملکر شام کے صدر بشار اسد کی حکومت کو گرانے کے لئے باغیوں اور دہشت گردوں کی دل کھول کر مدد کی ۔ لیکن ادھر ایران اور روس نے شام کی مدد کرکے شامی حکومت کو گرنے سے بچا لیا ورنہ امریکہ اور سعودی عرب ملکر شام کے صدر کا بھی وہی حشر کرنا چاہتے تھے جو انھوں نے لیبیا کے کنل قذافی کا حشر کیا تھا۔