ہندوستان کی سیاسی جماعت سماج وادی پارٹی کے مرکزی رہنما محمد اعظم خان نے ہندوستان میں مسلمانوں پر مظالم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ہندوستانی مسلمانوں نے اپنے اوپرڈھائے جانے والے مظالم کے حوالے سے اقوام متحدہ سے رجوع کیا تو نریندر مودی کہیں منہ دکھانے کے لائق نہیں رہیں گے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستان کی سیاسی جماعت سماج وادی پارٹی کے مرکزی رہنما محمد  اعظم خان نے ہندوستان میں مسلمانوں پر مظالم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ہندوستانی مسلمانوں نے اپنے اوپرڈھائے جانے والے مظالم کے حوالے سے اقوام متحدہ سے رجوع کیا تو نریندر مودی کہیں منہ دکھانے کے لائق نہیں رہیں گے۔ہندوستانی ذرائع کے مطابق اعظم خان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کو ہندوستان میں ہراساں کیا جارہا ہے ،اگر مسلم سماج اقوام متحدہ سے رجو ع کرتااور اپنے اوپر ڈھائے جانے والے مظالم پیش کرتا ہے تو پھر مودی کہیں پر بھی اپنا منہ دیکھانے کے قبل نہیں رہیں گے،بھارتی وزیر اعظم اس دوہرے معیار اور رویے کو روکیں وگرنہ اس کے سنگین ترین نتائج کا سامنا کرنے کے لئے تیا ر ہوجائیں۔انہوں نے کہا کہ انڈین مسلمان قرآنی تعلیمات پر عمل پیرا ہے اور اس کو اپنی آخری سانس تک جاری رکھے گا جبکہ ہندوستانی  وزیراعظم نہ تو اسلام سے واقف ہیں اور نہ ہی ہندوازم سے۔اترپردیش کے انتہا پسند وزیر اعلیٰ یوگی ادتیہ ناتھ کو اپنا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ان کے بیان اور عمل میں بڑا تضاد ہے ، یوگی غیر قانونی قبضوں اور اراضیات پرسخت اقدامات کی اداکاری کرتے ہیں مگر ان کا ردعمل اس وقت دیکھائی نہیں دیتا جب ان کی ہی حکومت کا ایک منسٹر کروڑ وں روپے کی لاگت سے اپنے گھر کے لئے غیر قانونی تعمیرات میں ملوث پایا جاتا ہے۔