بڑے شیطان امریکہ کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ امریکی وزیر دفاع نے جیمز میٹس نے سعودی عرب کے بادشاہ ملک سلمان ، ولیعہد اور وزیر دفاع کے ساتھ ملاقات میں ایران کو خطے میں شکست دینے کے سلسلے میں سعودی عرب کے معاندانہ اقدامات پر خوشی اور اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے  ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بڑے شیطان امریکہ کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ امریکی وزیر دفاع نے جیمز میٹس نے سعودی عرب کے بادشاہ ملک سلمان ، ولیعہد اور وزیر دفاع کے ساتھ ملاقات میں  ایران کو خطے میں شکست دینے کے سلسلے میں سعودی عرب کے معاندانہ اقدامات پر خوشی اور اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ امریکی وزارت دفاع ( پینٹاگون) کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق جیمز میٹس کا کہنا تھا کہ خطے میں ایران کے بڑھتے ہوئے اثرو رسوخ کا مقابلہ کرنے کے لیے سعودی عرب کی طرف سے  بنایا جانے والا مسلم ممالک کا اتحاد ایک مثبت قدم ہے۔ پینٹا گون کے مطابق سعودی ولی عہد سلمان بن عبدالعزیز السعود اور وزیر دفاع محمد بن سلمان کے ساتھ ملاقات کے بعد امریکی وزیردفاع جیمز میٹس نے علاقائی سکیورٹی، یمن کے ساتھ امن مذاکرات اور خطے میں ایرانی اثرو رسوخ کو ختم کرنے کے حوالے سے سعودی کردار کی تعریف کی۔ امریکی وزیردفاع نے سعودی عرب کی جانب سے اردن اور مصر کو دی جانے والی امداد کو سراہا۔ امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ سعودی رعب اسرائیل کے ساتھ ملکر خطے میں استحکام لانے کے لیے کردار ادا کر رہا ہے۔ امریکی وزیردفاع نے سعودی عرب کی جانب سے اردن اور مصر کو دی جانے والی امداد کو سراہا۔ امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ سعودی رعب اسرائیل کے ساتھ ملکر خطے میں استحکام لانے کے لیے کردار ادا کر رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق سعودی عرب خطے میں امریکی اور اسرائیلی مفادات کو تحفظ فراہم کرنے کے سلسلے میں اہم کردار ادا کررہا ہے اور اس سلسلے میں سعودی عرب کی وہابی دہشت گردوں کو پشتپناہی بھی حاصل ہے خطے کے اسلامی ممالک میں جاری دہشت گردی کے پیچھے امریکی اتحاد ممالک کا ہاتھ ہے جس میں سعودی عرب، ترکی، قطر اور اسرائیل شامل ہیں۔ امریکہ نےعرب ممالک کو ایران سے جدا کرکے اسرائیل کے زیر اثر کردیا ہے اور اس سلسلے میں سعودی عرب پر حکمراں خاندان آل سعود نے اہم کردار ادا کیا ہے۔