برطانیہ میں الیکشن کی منظوری ملتے ہی انتخابی مہم کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے۔ برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے بولٹن میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پہلے سے زیادہ بھاری مینڈیٹ کے ساتھ واپس آنے کے عزم ظاہرکیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ برطانیہ میں الیکشن کی منظوری ملتے ہی انتخابی مہم کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے۔ برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے بولٹن میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پہلے سے زیادہ بھاری مینڈیٹ کے ساتھ واپس آنے کے عزم ظاہرکیا ہے۔
تھریسا مے کا کہنا ہے کہ شوہرکے ساتھ ویلزمیں واکنگ ہالیڈیز کے دوران اچانک الیکشن کرانے کا فیصلہ کیا۔ عام انتخابات کے فیصلے کے بعد ملکہ برطانیہ سے مل کر انھیں فیصلے سے آگاہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جلد الیکشن کے انعقاد سے بریگزٹ کا عمل کامیابی سے مکمل ہو گا۔ برطانیہ کو طویل مدت کیلئے استحکام حاصل ہوگا اور مختلف مقامات پر جا کر لوگوں سے ملنا ترجیح ہو گی۔
ادھر برطانیہ کی اپوزیشن جماعتوں نے بھی انتخابی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ لیبرپارٹی کے لیڈر جرمی کاربن نے لندن کے علاقے کرائیڈن میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تھریسا مے نے ہیلتھ کئیر اور تعلیم سے متعلق انتخابی وعدے پورے نہیں کیے اور مباحثے میں شرکت سے بھی کترا رہی ہیں۔