مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے ماسکو میں امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن کے ساتھ ملاقات میں دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ شام پر امریکہ کا دوبارہ حملہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔
روسی وزير خارجہ نے شام کے ایئر بیس الشعیرات پر امریکی میزائل حملے کو غیر قانونی قراردیتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے حملوں سے دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے اور امریکہ کو دہشت گردوں کے بارے میں متضاد پالیسی ترک کردینی چاہیے۔ ذرائع کے مطابق امریکہ اپنے اتحادیوں کے توسط سے روس پر دباؤ ڈال رہا ہے تاکہ روس شام کے صدر بشار اسد کی حمایت ترک کردے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ سے دستبردار ہوجائے۔
امریکی وزير خارجہ ٹیلرسن نے ماسکو کے دورے سے قبل کہا تھا کہ روس کو امریکہ یا بشار اسد میں سے کسی ایک کو انتخاب کرنا پڑےگا۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے امریکی وزیر خارجہ کے سیاسی نمائش اور سیاسی پروپیگنڈے کا حصہ قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ روس کی نظر میں امریکی دھمکیوں کی کوئی وقعت نہیں ہے۔