شام کے صدر بشار اسد کی مشیرنے یورپی ممالک ہالینڈ، جرمنی ،آسٹریا اور ڈنمارک کی جانب سے ترک حکام کے داخلے پر پابندی کو صحیح اور درست اقدام قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ یورپ میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے پیچھے ترکی کا ہاتھ ہے اور اس سلسلے میں یورپی ممالک کے خدشات درست ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے رائے الیوم کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ شام کے صدر بشار اسد کی مشیربثینہ شعبان نے یورپی ممالک ہالینڈ، جرمنی ،آسٹریا اور ڈنمارک کی جانب سے ترک حکام کے داخلے پر پابندی کو صحیح اور درست اقدام قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ یورپ میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے پیچھے ترکی کا ہاتھ ہے اور اس سلسلے میں یورپی ممالک کے خدشات درست ہیں۔ شامی صدر کی مشیر نے کہا کہ ترک صدر اردوغان کے یورپ میں موجود ترک شہری در حقیقت اخوان المسملین کے رکن ہیں اور ترک صدر ان کو یورپی ممالک کے خلاف کسی بھی وقت استعمال کرسکتے ہیں لہذا یورپی ممالک کے ترک حکام کے بارے میں خدشات بالکل درست اور حق بجانب ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ترک حکام نے دہشت گردوں کی تربیت اور انیھں ہمسایہ ممالک میں بھیجنے کے سلسلے میں اہم کردار ادا کیا ہے جو کسی پر پوشیدہ نہیں ہے۔ شامی صدر کی مشیر نے کہا کہ یورپی ممالک کی جانب سے ترک حکام کی تحقیر در حقیقت دہشت گردوں کی تحقیر ہے۔