ہندوستانی سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ بابری مسجد کیس میں تکنیکی بنیادوں پر ایل کے ایڈوانی اوربی جے پی کے دیگر رہنمائوں کے خلاف الزامات خارج نہیں کئے جائیں گے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے جنگ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستانی سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ بابری مسجد کیس میں تکنیکی بنیادوں پر ایل کے ایڈوانی اوربی جے پی کے دیگر رہنمائوں کے خلاف الزامات خارج نہیں کئے جائیں گے۔ بابری مسجد کیس کی سماعت کے دوران ہندوستانی سپریم کورٹ نے تکنیکی بنیادوں پر الزامات خارج کرنے کی درخواست مسترد کر دی ۔عدالت نے کہا کہ بابری مسجد شہید کرنے کے معاملے میں بی جے پی رہنماؤں کو سازش میں ملوث ہونے کے الزامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور یہ کہ ایل کے ایڈوانی، مولی منوہر جوشی اور اُما بھارتی پر فرد جرم عائد کی جا سکتی ہے۔ سپریم کورٹ کا اس حوالے سے حتمی فیصلے کا امکان 22 مارچ کو ہے واضح رہے کہ ہندو انتہاپسندوں نے دسمبر1992ء میں بابری مسجد کو شہید کیا تھا۔