پاکستان کے شہر ملتان میں سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کے مغوی بھتیجے کی لاش برآمد ہوئی ہے جس کے لباس پر " داعش الباکستانی " کے الفاظ تحریر ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ڈیلی پاکستان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے شہر ملتان میں سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کے مغوی بھتیجے کی لاش برآمد ہوئی ہے جس کے لباس پر " داعش الباکستانی "  کے الفاظ تحریر ہیں۔ اطلاعات کے مطابق ملتان کے علاقے کاٹن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے قریب سے سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی کے بھتیجے اور حساس ادارے کے ڈپٹی ڈائریکٹر عمر مبین جیلانی کی تشدد زدہ لاش ملی ہے جنہیں 2014ء کے دوران اغواٗء کیا گیا تھا۔ مقتول کے لباس پر ” داعش الباکستانی “ ، انسپکٹر عمر مبین جیلانی اور تاریخ اغوا کے الفاظ تحریر تھے جبکہ جسم پر گولیوں کے نشانات بھی موجود ہیں۔33 سالہ عمر مبین جیلانی کو گارڈن ٹاؤن میں قائم اس کے گھر سے دفتر جاتے ہوئے 16 جون 2014 کو 7 مسلح دہشت گردوں  نے اغوا کرلیا تھا۔

سرکاری ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ مقتول کے لباس پر سیاہ رنگ سے ” داعش الباکستانی “انسپکٹر عمر مبین جیلانی' اور تاریخ اغوا (16 جون 2014)کے الفاظ تحریر تھے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لاش سیاہ رنگ کے پلاسٹ کے تھیلے میں موجود تھی جبکہ مقتول کے جسم پر اورنج رنگ کا لباس موجود تھااور ہاتھ پاؤں باندھ کر لاش پھینک دی گئی جبکہ لاش پر کالعدم وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کے نام کی پٹی بھی بندھی ہوئی تھی۔
پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے نشتر ہسپتال منتقل کردیا۔ ابتدائی رپورٹس کے مطابق مقتول کو 5 گولیاں ماری گئی۔