مہر خبررساں ایجنسی نےایکسپریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے علاقہ سہون میں درگاہ لعل شہباز قلندر پرخونخوار وہابی دہشت گردوں کےخودکش حملے کے نتیجے میں اب تک 75 افراد شہید جب کہ 200 سے زائد زخمی ہوگئےہیں جن میں سے بیشتر کی حالت تشویشناک ہے۔ اطلاعات کے مطابق سیہون شریف میں حضرت لعل شہباز قلندر کی درگاہ کے احاطے میں دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت متعدد افراد کے زخمی ہوگئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق دھماکہ اس وقت ہوا جب مزار میں دھمال جاری تھا اور اس کے احاطے میں سیکڑوں لوگ موجود تھے، دھماکہ انتہائی زور دار تھا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی اور دھماکے کے فوری بعد درگاہ میں مکمل طور پر دھواں پھیل گیا، دھماکے کے بعد مزار میں افراتفری مچ گئی ۔ ایدھی ذرائع کے مطابق دھماکے کے زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جب کہ دھماکے میں اب تک 75 افراد شہید ہوچکے ہیں اور 200 سے زائد زخمی ہیں جس میں سے بیشتر کی حالت تشویشناک ہے۔ درگاہ لعل شہباز میں دھماکے کی اطلاع ملتے ہی سول اسپتال سیہون، جامشورو اور حیدرآباد سمیت دیگر قریبی شہروں کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی چھٹیاں منسوخ کرکے انہیں ڈیوٹی پر طلب کرلیا گیا ہے۔ ادھر سندھ پولیس کے ترجمان نے دھماکے کو خودکش حملہ قرار دے دیا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ حملہ آور گولڈن گیٹ سے درگاہ میں داخل ہوا اور مزار میں دھمال کے دوران خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ پولیس کا کہنا ہےکہ جمعرات کا روز ہونے کی وجہ سے مزار میں زائرین کا رش تھا جس کے باعث متعدد افراد زخمی ہوئے اور بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا بھی خدشہ ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے درگاہ لعل شہباز قلندر میں خودکش دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے ریسکیو ٹیموں کو فوری جائے وقوعہ پر پہنچنے کی ہدایت کی ہے جب کہ وزیراعلیٰ نے کمشنر حیدرآباد اور آئی جی سندھ کو بھی ٹیلی فون کرکے دھماکے کی تفصیلات معلوم کیں، وزیراعلیٰ نے آئی جی سندھ سے دھماکے کی رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔
اجراء کی تاریخ: 16 فروری 2017 - 20:16
پاکستان کے علاقہ سیہون میں درگاہ لعل شہباز قلندر پر خونخوار وہابی دہشت گردوں کےخودکش حملے کے نتیجے میں اب تک 75 افراد شہید جب کہ 200 سے زائد زخمی ہوگئےہیں جن میں سے بیشتر کی حالت تشویشناک ہے۔