امریکی ری پبلکن پارٹی کے رہنماؤں سمیت کئی اراکین کانگریس نے امریکی قومی سلامتی کے مشیر مائیکل فلن کے روس کے ساتھ تعلقات کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی ری پبلکن پارٹی کے رہنماؤں سمیت کئی اراکین کانگریس نے امریکی قومی سلامتی کے مشیر مائیکل فلن کے روس کے ساتھ تعلقات کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ قومی سلامتی کے مشیر مائیکل فلن پر الزام ہے کہ انہوں نے صدر ٹرمپ کی حلف برداری سے قبل ہی روسی سفیر کے ساتھ امریکی پابندیوں کے بارے میں بات کی تھی اور بعد میں گفتگو سے متعلق نائب صدر مائیک پینس کو گمراہ کیا تھا ۔اس پر انہوں نے نائب صدر سے معافی بھی مانگی ہےجس کے بعد وہ مستعفی ہو گئے ہیں۔
ایوان نمائندگان کی انٹیلی جنس کمیٹی کے ڈیموکریٹ سربراہ ایڈم شف کا کہنا تھا کہ ٹرمپ نے مائیکل فلن کو صرف اسی لیے عہدے سے ہٹایا کیونکہ معاملہ میڈیا میں آگیا تھا۔ ٹرمپ کو اس بات کا پہلے سے علم تھا لیکن انہوں نے کوئی پروا نہیں کی ۔
ادھر وائٹ ہائوس کے ترجمان شان اسپائسر نے ٹرمپ کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کو چند ہفتوں سے اس بات کا علم تھا کہ مائیکل فلن نے روسی سفیر کے حوالے سے غلط بیانی سے کام لیا ہے تاہم انہیں فوری طور پر عہدہ چھوڑنے پر مجبور نہیں کیا ۔ ٹرمپ مائیکل فلن کے روسی سفیر سے رابطے کے بارے میں جاری تنازعے کا جائزہ لے رہے ہیں ۔
 ری پبلکن سینیٹر جان مک کین اور ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹ لیڈر نینسی پلوسی کے علاوہ ریاست ایریزونا، جنوبی کیرولائنا، میساچوسٹس، میری لینڈ، سمیت دیگر اہم ارکان کانگریس نے معاملے کی وسیع تر تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔