مہر خبررساں ایجنسی نے حریت کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترک حکام نے دہشتگردی کو پروان چڑھانے کے الزام میں 10 ہزار لوگوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی تحقیقات کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ اطلاعات کے مطابق ترکی کو اب اپنی پروردہ دہشت گرد تنظیم داعش کی جانب سے خطرہ لاحق ہوگيا لیکن پھر بھی اس نے جولائی میں مارشل لا کی ناکام کوشش کے بعد ایک لاکھ سے زائد لوگوں کو یا تو ملازمتوں سے برخاست کردیا ہے یا پھر حراست میں لے لیا ہے ۔ اتنے بڑے آپریشن کے بعد اب ترک حکام نے 10 ہزار سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے ، ترک حکام کی جانب سے کہا جارہا ہے کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے یہ قدم انتہائی ضروری ہے۔
ترک حکام کے مطابق گزشتہ 6 ماہ کے دوران سوشل میڈیا کا غلط استعمال کرنے پر 3710 لوگوں کو پوچھ گچھ کیلئے حراست میں لیا گیا جن میں سے 1656 لوگوں کو باقاعدہ طور پر گرفتار کیا گیا جبکہ 84 لوگوں سے تاحال تحقیقات جاری ہیں۔ پکڑے گئے افراد میں سے 1970 کو ابتدائی پوچھ گچھ کے بعد چھوڑ دیا گیا تھا جبکہ 1203 لوگوں کی رہائی کے بعد بھی نگرانی کی جارہی ہے۔ ذرائع کے مطابق ترکی نے وہابی دہشت گردوں کی بڑے پیمانے پر حمایت کرکے شام کو تباہ و برباد کردیا لیکن اب وہی دہشت گرد ترکی کے خۂاف ہوگئے ہیں اور ترکی سے تعلق رکھنے والے داعش رہنما نے کہا ہے کہ ترک صدر اردوغان کے خلاف کارروائی کی جائے گي ۔
اجراء کی تاریخ: 25 دسمبر 2016 - 11:39
ترک حکام نے دہشتگردی کو پروان چڑھانے کے الزام میں 10 ہزار لوگوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی تحقیقات کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔