استنبول میں دو بم دھماکوں میں ہلاکتوں کی تعداد 38 ہوگئی جبکہ 166 افراد زخمی بھی ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ترک ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ استنبول میں دو بم دھماکوں میں ہلاکتوں کی تعداد 38 ہوگئی، جبکہ دھماکوں میں 166 افراد زخمی بھی ہیں۔ ترکی کے وزیر داخلہ کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں 30 پولیس اہلکار، سات شہری اور ایک نامعلوم شخص شامل ہے، دھماکوں کے الزام میں 13 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ دھماکوں کے بعد ملک بھر میں ایک روزہ سوگ کا اعلان کردیا گیا ہے،ترک صدر رجب طیب اردوان نے قازقستان کا دورہ بھی ملتوی کردیا ہے۔ رات گئے استنبول میں فٹ بال اسٹیڈیم اور ایک پارک میں دھماکے کئے گئے تھے۔ واقعے کا ذمہ دار کرد علیحدگی جنگجوئوں کو ٹھہرایا جارہا ہے۔ خبر رساں ادارے رائیٹرز کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے دھماکوں کو پولیس اور عوام پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد حملوں کا مقصد فٹ بال میچ دیکھنے کے لیے آنے والے ہزاروں لوگوں کو نشانہ بنانا تھا۔