مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بھارتی پارلیمنٹ میں مودی سرکارکےبڑے نوٹوں کی منسوخی کے اقدام پرایک بارپھر ہنگامہ ہوا۔ سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کی تقریرپر وزیراعظم نریندرمودی ایوان چھوڑ کر چلے گئے۔ لوک سبھاکے اجلاس میں سابق وزیراعظم منموہن سنگھ نے نوٹ بندی کے حکومتی منصوبے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس پالیسی سے جی ڈی پی میں 2فیصد کمی واقع ہوگی۔ منموہن سنگھ نے نوٹ منسوخی کے مودی کے فیصلے کو’منظم و قانونی لوٹ مار‘ کا نام دیا ہے ساتھ ہی اسے’ یادگار بد انتظامی‘ بھی کہہ ڈالا۔ ادھر راجیہ سبھا کے اجلاس میں بھی نوٹ بندی کے معاملے پرہنگامہ آرائی ہوئی جس کے بعداجلاس ملتوی کرناپڑگیا۔ علاوہ ازیں نوٹ منسوخی کے فیصلے کے بعد سے بھارتی کرنسی مسلسل گر رہی ہے اور جمعرا ت کو بھی ایک ڈالر 68.74 بھارتی روپے میں خریدا گیا۔ اس کے ساتھ ہی سرمایہ کار بھی سیکیورٹیز سے پیسہ نکالنے لگے ہیں۔
اجراء کی تاریخ: 25 نومبر 2016 - 16:42
بھارتی پارلیمنٹ میں مودی سرکارکےبڑے نوٹوں کی منسوخی کے اقدام پرایک بارپھر ہنگامہ ہوا۔ سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کی تقریرپر وزیراعظم نریندرمودی ایوان چھوڑ کر چلے گئے۔