اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے یونیسف کے یمن میں ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ یمن پر سعودی عرب کی مجرمانہ اور وحشیانہ بمباری میں اب تک 3 ہزار یمنی بچے شہید اور زخمی ہوگئے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے سبا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے یونیسف کے یمن میں ترجمان محمد الاسعدی نے اعلان کیا ہے کہ یمن پر سعودی عرب کی مجرمانہ اور وحشیانہ بمباری میں اب تک 3 ہزار یمنی بچے شہید اور زخمی ہوگئے ہیں۔

یمن پر سعودی عرب نے مارچ 2015 میں جنگ مسلط کی اور اس جنگ میں سعودی عرب نے بڑی بے رحمی کے ساتھ یمنی عوام کا قتل عام کیا سعودی عرب کی یمن پر مجرمانہ بمباری میں اب تک 30 ہزار سے زائد  یمنی شہری شہید اور زخمی ہوگئے ہیں جن میں 3 ہزار یمنی بچے بھی شامل ہیں۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اس نے یمن میں انسانی المیہ کے بارے میں پہلے ہی عالمی برادری کو آگاہ کردیا تھا اور سعودی عرب کے وحشیانہ جرائم کے بارے میں دنیا کو بتا دیا تھا۔

اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے یونیسف نے اعلان کیا ہے مارچ 2015 سے لیکر ستمبر 2016 تک یمن میں 1163 بچے شہید ہوگئے ہیں جبکہ 1730 یمنی بچے زخمی ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ترجمان کے مطابق یہ اعداد و شمار بہت کم ہیں جبکہ یمن میں انسانی المیہ اس سے کہیں زيادہ ہے یمن لاکھوں بچے غذائی قلت کا شکار ہیں  ذرائع کے مطابق  سعودی عرب نے یمنی عوام کے خلاف قیامت برپا کر رکھی  ہے جس کا تاوان اسے اللہ تعالی کے نزدیک ادا کرنا پڑےگا۔ اگر چہ سعودی عرب نے بڑے پیمانے پر رشوت ادا کرکے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون اور دیگر عالمی اداروں کا منہ بند کردیا لیکن اللہ کے قہر و غضب سے سعودی عرب نہیں بچ پائے گا۔ اللہ تعالی نے جس طرح دوستوں کے ذریعہ عراق سابق صدر صدام معدوم کو کیفر کردار تک پہنچا دیا اسی طرح سعودی عرب کے ظآلم اور جابر بادشاہ ملک سلمان  اور اس کی ظالم حکومت کا بھی خاتمہ کردےگا۔