مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستانی ریاست مہارا شٹر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانگریس پارٹی کے مرکزی صدر شرد پوار نے عالمی دہشت گرد تنظیم ’’داعش ‘‘ کے نام پر مسلمان نوجوانوں کی گرفتاریوں پرسخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک قومی مسئلہ قرار دیا ہے۔ اور ہندوستانی سکیورٹی ادارے اینٹی ٹیرر ازم اسکواڈ (اے ٹی ایس )پر داعش کے نام پر مسلم نوجوانوں کو ٹارگٹ کرنے کا الزام عائد کیا ہے،واضح رہے کہ داعش کے نام پر مسلم نوجوانوں کی گرفتاری پر پہلی بار ہندوستان کی کسی بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ نے براہِ راست تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ہندوستانی ذرائع کے مطابق ’’نیشنل کانگریس پارٹی ‘‘کے مرکزی دفتر میں پرہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے شرد پوار کا کہنا تھا کہ ریاست بھر میں داعش سے تعلق کے الزام میں مسلم نوجوانوں کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے اور گرفتاری کے بعد انہیں عدالت میں پیش کئے بغیر کئی کئی دنوں تک حراست میں رکھا جاتا ہے جو کہ انتہائی غلط ہے، اگر گرفتار شدگان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت ہے تو انہیں گرفتاری کے 24 گھنٹے کے اندر عدالت کے روبرو پیش کرنا چاہئے ، مگر افسوس کہ ایسا نہیں ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اورنگ آباد میں 28 مسلم نمائندہ تنظیموں نے مجھ سے ملاقات کرتے ہوئے ایسے کئی مقدمات ہمارے سامنے رکھے، میں سمجھتا ہوں کہ یہ ایک انتہائی تشویشناک بات ہے اور ایسے واقعات کو فوری طور پر بند ہونا چاہئے۔
اجراء کی تاریخ: 30 اگست 2016 - 23:54
ہندوستانی ریاست مہارا شٹر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانگریس پارٹی کے مرکزی صدر شرد پوار نے عالمی دہشت گرد تنظیم ’’داعش ‘‘ کے نام پر مسلمان نوجوانوں کی گرفتاریوں پرسخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک قومی مسئلہ قرار دیا ہے۔