عراق کے وزیر خارجہ ابراہیم جعفری نے آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت سلب کرنے اور بحرینی شہریوں کے خلاف آل خلیفہ حکومت کے اقدامات کو ظالمانہ قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ بحرین میں آزادی کا کوئی وجود نہیں ہے اور انسانی حقوق کے مسئلہ پر خاموشی غلط اور بے معنی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے المسلہ کے حوالے سے قنل کیا ہے کہ عراق کے وزیر خارجہ ابراہیم جعفری نے بحرینی شہریوں کے خلاف  آل خلیفہ حکومت کے اقدامات  اور آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت سلب کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بحرین میں آزادی نام کی کوئی چیز موجود نہیں ہے۔

عراقی وزیر خآرجہ نے کہا کہ ہم نے بارہا اعلان کیا ہے کہ ہم کسی دوسرے ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتے لیکن جہاں مسئلہ انسانیت کا آتا ہے وہاں خاموش رہنا بھی غلط ہے ۔ عراقی وزیر خارجہ نے کہا کہ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے منصفانہ بیانات پر پابندی اور ان پر ظلم ناقابل برداشت ہے کیونکہ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے عوام پر اب تک قابو پارکھا ہے اور اگر بحرینی حکومت نے ان کے خلاف کسی حماقت کا ارتکاب کیا تو آل خلیفہ حکومت کا وجوداور بادشاہت  ختم  ہوجائے گی  اور بحرین میں جمہوری نظام رائج ہوجائے گا۔ اس سے قبل ابراہیم جعفری نے کہا تھا کہ شہریت کوئی ایسا لباس نہیں ہے جسے بدن سے اتارکر فوری طور پر دوسرا لباس پہن لیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ افراد کی شہریت ان کا ذاتی اور حقوقی تشخص ہے جسے کوئی بھی حکومت ختم نہیں کرسکتی۔

واضح رہے کہ بحرین کی امریکہ نواز ظالم حکومت نے بحرینی شیعوں کے سربراہ آیت اللہ شیخ عسی قاسم کی شہریت سلب کرلی ہے جس کے بعد بحرین کا سیاسی بحران مزید پیچیدہ ہوگیا ہے۔