طالبان نے صوبہ لوگر میں ہنگامی لینڈنگ کرنے والے پاکستانی ہیلی کاپٹر کے مغویوں کے بدلے اپنے بعض قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کر دیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ڈیلی پاکستان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ طالبان نے صوبہ لوگر میں ہنگامی لینڈنگ کرنے والے پاکستانی ہیلی کاپٹر کے مغویوں کے بدلے اپنے بعض قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کر دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق طالبان کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ لوگر میں ہنگامی لینڈنگ کرنے والے پاکستانی ہیلی کاپٹر کے یرغمال بنائے گئے عملے کے ارکان کی رہائی کے بدلے طالبان نے پاکستان سے اپنے بعض اہم قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔واقعے کے بارے میں طالبان کی جانب سے باضابطہ طور پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا تاہم طالبان کے قریبی ذرائع نے پجہوک افغان نیوز کو بتایا کہ ہیلی کاپٹر کے حادثے کے  بعد طالبان عسکریت پسند دو گروپوں میں تقسیم ہو گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان کے ملٹری کونسل کے سربراہ ملا صدر ابراہیم نے سپریم لیڈر ملا ہیبت اللہ کو ایک خط لکھا ہے جس میں یرغمال بنائے گئے پاکستانیوں کے بدلے طالبان قیدیوں کا تبادلہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ان ذرائع کا کہنا تھاکہ ملا صدر نے دیگر قیدیوں کے علاوہ ملا برادر قندیارکے کمانڈر ملا عبدالصمد اور قاری حمد اللہ کے زخمی ہونیوالے بھائی ملا داﺅ د کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔