مہر خبررساں ایجنسی نے ڈیلی پاکستان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ طالبان کے سینئر کمانڈر نے تصدیق کر تے ہوئے کہا کہ پاکستانی ہیلی کاپٹر کےعملے کے تمام افراد ان کی تحویل میں ہیں اوروہ بالکل محفوظ ہیں ۔سینئر طالبان کمانڈر کا کہنا ہے کہ پاکستانی ہیلی کاپٹر کا عملہ ہماری تحویل میں ہے،عملے کی رہائی سے متعلق پاکستانی حکام سے بات چیت جاری ہے،پاکستان کو افغان یا امریکی حکام سے بات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو پیغام پہنچادیاہے کہ عملہ محفوظ ہاتھوں میں ہے ،ان کا بہت خیال رکھا جارہاہے ،انہیں چائے اور کھانے سمیت تمام سہولیات دی جارہی ہیں ۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پنجاب حکومت کا ہیلی کاپٹر اوورہالنگ کیلئے روس جارہاتھا کہ راستے میں فنی خرابی کے باعث ہیلی کاپٹر کو افغانستان میں کریش لینڈنگ کر نا پڑ گئی ،لینڈنگ کے فوری بعد افغان طالبان کی جانب سے تمام عملے کو تحویل میں لے لیا گیاتھا۔جبکہ طالبان کی جانب سے ہیلی کاپٹر کو آگ لگا دی گئی تھی ۔معلومات ملتے ہی گزشتہ روز آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے امریکی فوج کے افغانستان میں سربراہ جنرل نکلسن سے رابطہ کیا اور عملے کی بازیابی کیلئے درخواست کی جس پر امریکی جنرل کی جانب سے مکمل حمایت کی یقین دہانی کروائی گئی۔ہیلی کاپٹر میں ایک روسی اور 6 پاکستانی عملے کے اراکین سوار تھےجنہیں یرغمال بنا لیا گیاہے۔ جنرل راحیل شریف نے افغان صدر اشرف غنی سے بھی فون پر رابطہ کرکے مدد کی درخواست کی ہے۔