ترک حکومت نے ہلاک ہونے والے باغی فوجیوں اور ان کے حامیوں کی نماز جنازہ ادا کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے برطانوی اخبار دی مرر کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترک حکومت نے ہلاک ہونے والے باغی فوجیوں اور ان کے حامیوں کی نماز جنازہ ادا کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اطلاعات کے مطابق ترک حکومت کی طرف سے مساجد کے اماموں کو متنبہ کر دیا گیا ہے کہ باغی فوجیوں اور ان کے حامیوں کی نمازجنازہ اور تدفین کرانے پر ان کے خلاف کارروائی کی جا سکتی ہے اور نوکریوں سے نکالا جا سکتا ہے۔ لہٰذا اس سے گریز کریں۔ رپورٹ کے مطابق ترکی کے ڈائریکٹوریٹ برائے مذہبی امور کی طرف سے اعلان کیا گیا ہے کہ ائمہ جماعات باغی فوجیوں اور ان کے حامیوں کی نمازجنازہ نہیں پڑھائیں گے اور ان کی تدفین اسلامی طریقے سے نہیں کریں گے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ترکی میں زیادہ تر امام مسجد سرکاری ملازم ہوتے ہیں۔ اس وقت ملک کے 75ہزار ائمہ کرام براہ راست ترک حکومت کے ملازم ہیں۔رپورٹ کے مطابق ترک حکومت کی طرف سے یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وہ ملک کے تعلیم، پولیس، فوج، سیاسی اسٹیبلشمنٹس سمیت کئی شعبوں میں باغیوں کے حامیوں کاکھوج لگانے اور انہیں گرفتار کرنے میں لگی ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق ترک حکومت نے اب تک 30 ہزار سے زائد اہلکاروں، ججوں ، تعلیمی اداروں میں کام کرنے والے افراد کو عہدوں سے برطرف یا انھیں گرفتار کرلیا ہے۔