ہندوستان کے جس تاجر نے2013 میں سونے سے بنی دنیا کی سب سے مہنگی شرٹ خرید کر پہنی تھی اسے نامعلوم افراد نے قتل کردیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستان کے جس  تاجر نے2013 میں سونے سے بنی دنیا کی سب سے مہنگی شرٹ خرید کر پہنی تھی اسے نامعلوم افراد نے قتل کردیا ہے۔ ادھر ٹائمز آف انڈیا کے مطابق 2013میں پمپری چنچوارڈ نامی ضلع میں دتہ پھوگے نامی تاجر نے ایک کروڑ ستائیس لاکھ روپے مالیت کی خالص سونے کی قمیض سلوا کر شہرت کمائی تھی۔
اخبار کے مطابق بدقسمت تاجر کا انجام انتہائی دردناک ہوا ہے اور اسے بارہ افراد نے اس کے گھر کے باہر او ر اس کے بچوں کے سامنے ڈنڈوں ،پتھروں اور تیزدھار آلہ جات سے حملہ کر کے شدید تشدد کے بعد ہلاک کرڈالا۔
ابتدائی معلومات کے مطابق پھوگے مشتبہ حملہ آوروں میں سے ایک کی سالگرہ کی تقریب میں بیٹے سمیت مدعو تھے لیکن مارے گئے۔پولیس کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کا پتہ چلانے کیلئے کوشاں ہے کہ پھوگے گراﺅنڈ کیوں یا کیسے پہنچے؟۔پولیس کا کہنا ہے کہ ہمیں شک ہے کہ اس قتل کے پیچھے ممکنہ طور پر وہ لوگ ہیں جن کے ساتھ پھوگے کا لین دین ہے او ر ہم نے ایسے چار مشتبہ افراد کو حراست میں بھی لیا ہے۔ دتّہ پھوگے 2013 میں اس وقت مشہور ہوا جب اس نے سونے سے بنی 3 کلو گرام سے زائد وزنی قمیض بنوا کر پہنی، جسے تیار کرنے میں 16 دن لگے اور اس کی قیمت اُس وقت لگ بھگ 2 لاکھ 40 ہزار ڈالر تھی۔ہندوستان کے مغربی شہر پونے سے تعلق رکھنے والے دتّہ پھوگے کو ’سونے کا آدمی‘ کہا جاتا تھا۔