مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ 1977 میں جنرل ضیاء ڈکٹیٹر نے منتخب حکومت کا تختہ الٹ کر ملک میں مذہبی انتہا پسندی کا بیج بویا تھا جس کی سزا پاکستانی قوم اب تک بھگت رہی ہے۔ پاکستان کے سابق صدر آصف علی زرداری نے 5 جولائی 1977 کو جنرل ضیاء ڈکٹیٹر کی جانب سے منتخب حکومت کا تختہ الٹنے کے 39 سال مکمل ہونے کے موقع پر ان خیالات کا اظہار کیا۔واضح رہے کہ 5 جولائی 1977 کو اس وقت کی فوج کے سربراہ جنرل ضیاء الحق نے ذوالفقار علی بھٹو کی منتخب حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا اور ملک میں مارشل لاء نافذ کرتے ہوئے90 دن میں انتخابات کرانے کا وعدہ کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کے دن ایک ڈکٹیٹر (ضیاء الحق) نے ملک میں نام نہاد جہاد کے نام پر دہشت گردی کا بیج بویا تھا، مشکوک سکیورٹی پالیسی اور مفادات کے لیے ملک میں نام نہاد جہادی ایجنڈا متعارف کروایا گیا تھا اور یہ مشکوک سکیورٹی پالیسیاں آج بھی قوم کا تعاقب کررہی ہیں۔ آصف علی زرداری نے مزید کہا کہ 5 جولائی ملکی تاریخ کا سیاہ دن ہے، ایک آمر نے منتخب وزیراعظم (ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت) کا تختہ الٹ کر جمہوریت پر شپ خون مارا تھا، بعد ازاں اس کو تختہ دار پر لٹکا کر پھانسی دیدی۔ سابق صدر نے جنرل ضیاء الحق کا نام لئے بغیراپنے پیغام میں کہا کہ آج کے دن آئین کا قتل ہوا جبکہ ریاستی اداروں کی تباہی کا آغاز ہوا تھا، اس سے قبل کسی اور آمر نے ان اداروں کو اس طرح تباہ نہیں کیا تھا، آج کے دن ایک ڈکٹیٹر نے پوری قوم اور اس کے تمام اداروں پر قبضہ کرلیا تھا۔انہوں نے کہا کہ 5 جولائی ملک کے لیے شرمناک ترین دن ہے، آمروں نے پوری قوم کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا، آمروں اور عوام کے حقوق غصب کرنے والوں کوسزا ضرور ملنی چاہیے۔
اجراء کی تاریخ: 5 جولائی 2016 - 17:12
پاکستان کے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ 1977 میں جنرل ضیاء ڈکٹیٹر نے منتخب حکومت کا تختہ الٹ کر ملک میں مذہبی انتہا پسندی کا بیج بویا تھا جس کی سزا پاکستانی قوم اب تک بھگت رہی ہے۔