وائس آف امریکہ کے مطابق افغانستان کے نیشنل سکیورٹی ایڈوائزرحنیف اتمار نے براہ راست پاکستان پر الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان افغانستان میں لڑنے والے داعش دہشت گردوں کو ہر طرح کی مدد فراہم کر رہا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نےوائس آف امریکہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغانستان کے نیشنل سکیورٹی ایڈوائزرحنیف اتمار نے جلال آباد میں صحافیوں سے گفتگو میں بالواسطہ طور پر پاکستان پر الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان افغانستان میں لڑنے والے داعش دہشت گردوں کو ہر طرح کی مدد فراہم کر رہا ہے۔ افغان حکام کاکہنا ہے کہ افغان فورسز نے مشرقی صوبے ننگر ہار سے رواں ہفتے داعش کے تین شدت پسندوں کو گرفتار کیا ہے جن کا تعلق تاجکستان سے ہے اور انہوں نے تفتیش میں اعتراف کیا ہے کہ انہیں باہر سے امداد دی جا رہی ہے۔ اس معاملے پر حنیف اتمار کا کہنا تھا کہ ”ہم جانتے ہیں کہ ان لوگوں کو کون رقم، اسلحہ اور تربیت دے رہا ہے۔ افغانستان میں داعش کے زیادہ تر شدت پسند پاکستان سے آئے ہیںاور ان کی شناختی دستاویزات سے ان کی شہریت ثابت ہو چکی ہے۔ پاکستان کے شدت پسند وسطی ایشیاءاور مشرق وسطیٰ کے شدت پسندوں کے ساتھ مل چکے ہیں۔“ انہوں نے پاکستان پر الزام لگایا کہ ”پاکستان افغانستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں کرنے والے ان شدت پسندوں کو محفوظ ٹھکانے دے رہا ہے۔“ رپورٹ کے مطابق پاکستانی حکام نے ان الزامات کو رد کر دیا ہے۔