بیلجیئم کے وزیر انصاف نے کہا ہے کہ یورپ میں مسلمانوں کی تعداد عیسائیوں سے زیادہ ہوجائے گی، اور ایسی صورتحال میں مسلمانوں سے دشمنی مول لینا دانشمندی نہیں ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بیلجیئم کے وزیر انصاف نے کہا ہے کہ یورپ میں مسلمانوں کی تعداد عیسائیوں سے زیادہ ہوجائے گی، اور ایسی صورتحال میں مسلمانوں سے دشمنی مول لینا دانشمندی نہیں ہے۔بیلجیئم میں دہشت گردانہ کارروائیوں کے بعد مسلمانوں کے خلاف تعصب کی لہر زوروں پر ہے اور انہیں مغربی تہذیب کے دشمن قرار دیا جارہا ہے ۔ برسلز میں ہونے والے حملوں کے بارے میں پارلیمان کی تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے بیان دیتے ہوئے وزیر انصاف کوئن جینز کا کہنا تھا کہ براعظم یورپ اگرچہ اس بات کو تسلیم نہیں کرتا لیکن یہ حقیقت ہے کہ جلد ہی یورپ میں عملی مسلمانوں کی تعداد عملی عیسائیوں سے بڑھ جائے گی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ عیسائیوں میں مذہب سے عملی وابستگی کا رجحان کم پایا جاتا ہے۔ نائب وزیراعظم جان جمبون کا کہنا تھا کہ ایسی صورت میں ”ہمارے لئے بدترین بات یہ ہوسکتی ہے کہ ہم اسلام کو اپنا دشمن بنالیں۔
کوئنز جینز کا مزید کہنا تھا کہ ”ہمارے ہاں چھ سے سات لاکھ مسلمان ہیں اور ان سب کو اپنا دشمن بنانا ہمارے لئے بہت سے مسائل پیدا کردے گا۔ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ دہشتگرد کون ہیں اور ان کی حمایت کون کرتا ہے، اور ان کی حمایت کے لئے کون سے نیٹ ورک کام کررہے ہیں۔ ہمیں ان لوگوں کا خاتمہ کرنا ہوگا تاکہ ہم باقی تمام مسلمانوں کو اپنی طرف کرسکیں۔