مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی انٹیلیجنس کے وزیر حجۃ الاسلام سید محمود علوی نے کہا ہے کہ شام کے صدر بشار اسد نے اپنا خاندان ایران بھیجنے کے سلسلے میں جنرل سلیمانی کی تجویز کو قبول نہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ میرے اور دیگر شامی شہریوں کے خاندان میں کوئی فرق نہیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ شام کے خلاف جنگ کا اس وقت آغاز ہوگیا تھا جب شام نے اسرائيل کے خلاف 33 روزہ جنگ میں حزب اللہ لبنان کی حمایت کی تھی ۔ انھوں نے کہا کہ داعش نے کئی گروہوں کو ایران روانہ کیا ہے لیکن وہ گروہ ہلاک یا گرفتار کرلئے گئے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ سازش کا سلسلہ جاری ہے اور ایران بھی آگاہ اور ہوشیار ہے۔ علوی نے کہا کہ ایران اپنے اتحادی ممالک کی حمایت جاری رکھےگا۔