اقوام متحدہ نے سعودی عرب کے حکام کی طرف سے سیاسی اور سماجی فعال افراد کے خلاف شکنجے اور تشدد پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ سے منسلک شکنجہ اور تشدد کی روک تھام کے معاہدے پر نگراں ادارے نے سعودی عرب کے حکام کی طرف سے سیاسی اور سماجی فعال افراد کے خلاف شکنجے اور تشدد پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارے نے سعودی عرب کے حکام پر زوردیا ہے کہ وہ بدنی تشدد ، کوڑے لگانے اور عضو کاٹ دینے والی سزاؤں سے اجتناب کرے۔ اقوام متحدہ کے اس  ادارے کی کمیٹی ہر5 سال میں ایک بار رپورٹ شائع کرتی ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ کمیٹی گذشتہ 4 سال کے دوران سعودی عرب سے اس معاہدے پر عمل درآمد کرانے کے سلسلے میں ناکام ہوچکی ہے ۔

ذرائع کے مطابق سعودی عرب بڑے پیمانے پر انسانی اور اسلامی قوانین کی خلاف ورزی کا ارتکاب کررہا ہے اور اس نے چند ماہ پیش سیاسی بنیادوں پر سعودی عرب کے ممتاز اور مایہ ناز عالم دین شیخ نمر باقر النمر کو عالمی مخالفت کے باوجود  پھانسی دیدی جس کے بعد عالمی سطح پر سعودی عرب کے خلاف شدید رد عمل ظاہر کیا گیا۔ البتہ سعودی عرب اور اسرائیل کو بڑے شیطان امریکہ کی حمایت حاصل رہتی ہے اس لئے وہ اپنے جرائم کو کسی روک اور ٹوک کے بغیر جاری رکھتے ہیں۔