مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ عراقی فورسز نے جب عراق کے صوبہ انبارکے شہر ہیت کو داعش کے قبضے سے آزاد کروایا تو یہاں ایک ایسا انسانی المیہ سامنے آ گیا کہ دنیا دہل کر رہ گئی۔ اطلاعات کے مطابق مغربی شہر ہیت کو آزاد کروانے والی عراقی افواج نے داعش کے ایک ایسے قید خانے کا سراغ لگایا کہ جسے زیر زمین تعمیر کیا گیا تھا اور اس کے اندر 1500 افراد قید تھے۔ ان قیدیوں میں سے اکثر سویلین تھے جن کا جنگ و جدل کے ساتھ کوئی تعلق نہ تھا۔ یہ افراد نامعلوم مدت سے زیر زمین قید خانے میں بند تھے اور گزشتہ کچھ ہفتوں کے دوران داعش اور عراقی افواج کے درمیان خونریز لڑائی کے دوران کسی نے ان کی خبر نہ لی تھی۔
قیدیوں میں سے اکثر کی حالت انتہائی ابتر بتائی گئی ہے۔ یہ نہ صرف پانی اور خوراک سے محروم رکھے گئے تھے بلکہ تازہ ہوا اور سورج کی روشنی بھی انہیں میسر نہ تھی۔ جب ان قیدیو ں کو باہر نکلا گیا تو یہ زندہ لاشوں جیسے نظر آ رہے تھے۔ عراقی پولیس کے افسر کرنل فہد النمراوی نے بھی زیر زمین قید خانے سے برآمد ہونے والے قیدیوں کے متعلق میڈیا رپورٹس کی تصدیق کی ہے۔ ذرائع کے مطابق وہابی دہشت گردوں کے مظالم یزید بن معاویہ کے مظالم سے ملتے جلتے ہیں یہ گروہ در حقیقت یزیدی اور معاویائی گروہ ہے جو مسلمانوں کو یرغمال بنانے کی ناکام کوشش کررہا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 6 اپریل 2016 - 13:19
عراقی فورسز نے جب عراق کے صوبہ انبارکے شہر ہیت کو داعش کے قبضے سے آزاد کروایا تو یہاں ایک ایسا انسانی المیہ سامنے آ گیا کہ دنیا دہل کر رہ گئی۔