مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوٹنک کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ تیل کی گرتی ہوئی قیمتوں میں استحکام پیدا کرنے کے لیے روس ، سعودی عرب، قطراور وینزویلا نے تیل کی پیداوارنہ بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق عالمی سطح پر تیل کی کم ہوتی ہوئی قیمتوں میں استحکام پیدا کرنے کے لیے دوحہ میں تیل پیدا کرنے والے ممالک کا اجلاس ہوا جس میں سعودی عرب، قطر، وینزویلا اور روس کے وزرا نے شرکت کی جب کہ اجلاس کے دوران چاروں ممالک نے حالیہ دنوں میں تیل کی کم ہوتی ہوئی قیمتوں کو مستحکم کرنے کے لیے تیل کی پیداوار کو برقرار رکھتے ہوئے اس کو نہ بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ چاروں ممالک کے اس اقدام سے تیل کی قیمتوں میں استحکام متوقع ہے لیکن منافع کم رہنے کا خدشہ بھی ہے۔ ذرائع کے مطابق سعودی عرب نے اقتصادی لحاظ سے ایران کو نقصان پہنچانے کے لئے تل کی پیداوار بڑھا دی جس کے نتیجے میں تیل کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی آگئی لیکن ایران کو نقصان پہنچانے والے سعودی عرب کو خود ہی نقاصان اٹھانا پڑ گیا اور چاہ کن را چاہ در پیش کا محاورہ درست ہوگیا جو کنواں سعودی عرب نے ایران کے لئے کھودا تھا اس میں خود ہی گر گیا ایران کے خلاف سعودی عرب کی معاندانہ پالیسیاں انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد سے جاری ہیں۔