پاکستان کے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی کو یقین دہانی کروائی ہے کہ پاکستان کسی بھی صورت میں ایران مخالف فوجی اتحاد میں شمولیت اختیار نہیں کرے گا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی کو یقین دہانی کروائی ہے کہ پاکستان کسی بھی صورت میں ایران مخالف فوجی اتحاد میں شمولیت اختیار نہیں کرے گا۔ وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا کہ 'ایران اور پاکستان میں دنیا کی دوسری بڑی شیعہ آبادی موجود ہے تو ہم یہ کیسے سوچ سکتے ہیں کہ کسی بھی شیعہ مخالف اتحاد کا حصہ بن جائیں گے۔

وزیر دفاع نے دعویٰ کیا کہ اس سے بڑھ کر اور کیا ہوسکتا ہے کہ بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح کا تعلق شیعہ فرقے سے تھا، بالکل اُسی طرح جس طرح دیگر کئی شیعہ حضرات نے ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

مختلف اسلامی مکتبہ فکر کے درمیان موجود اختلافات کو تسلیم کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع نے زور دیا کہ حکومت کی توجہ مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دینے کی کوششوں پر مرکوز ہے۔

اپنی 20 منٹ کی تقریر میں انھوں نے کئی بار یہ واضح کیا کہ پاکستان اپنی فوج کو کسی دوسرے اسلامی ملک کے خلاف اتحاد میں شامل نہیں ہونے دے گا۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ سعودی قیادت میں 34 ممالک کا اتحاد اب بھی تیاری کے مراحل میں ہے، ' یہ اب تک واضح نہیں ہوسکا ہے کہ یہ اتحاد کیسے کام کرے گا اور اس کے رکن ممالک کا اس میں کیا کردار ہوگا۔