شام کے صدر بشار اسد کی مشیر بثنیہ شعبان نے شہید سمیر قنطارکو شام، لبنان اور فلسطین کا مشترکہ شہید قراردیتے ہوئےکہا ہے کہ شہید سمیر قنطارکی شہادت سے اسلامی مزاحمتی تحریک کو نیا جوش و جذبہ ملا ہے جبکہ ترکی کا مستقبل بہت ہی تاریک ہوگیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ شام کے صدر بشار اسد کی مشیر بثنیہ شعبان نے شہید سمیر قنطارکو شام، لبنان اور فلسطین کا مشترکہ شہید قراردیتے ہوئےکہا ہے کہ شہید سمیر قنطارکی شہادت سے مزاحمتی تحریک کو نیا جذبہ ملا ہے جبکہ ترکی کا مستقبل بہت تاریک ہوگیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ شہید سمیر قنطار کی شہادت سے اسلامی مزاحمتی تحریک کو مزید استحکام ملا ہے اور شہید قنطار اپنی آخری تمنا تک پہنچ گئے ہیں۔

بثنیہ شعبان نے دہشت گردی کے خلاف مغربی اور سعودی اتحاد کو فرضی اتحاد قراردیا اور دہشت گردی کے خلاف روس ، ایران ، شام اور عراق کے اتحاد کو حقیقی اور واقعی اتحاد قراردیا۔ بثنیہ شعبان نے شام کے خلاف ترکی کی معاندانہ پالیسیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ترکی کی موجودہ حکومت نے ترک عوام کو مصیبت اور بلا میں مبتلا کردیا ہے اور ترکی کا مستقبل نہایت ہی تاریک ہے۔