مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کی قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو نااہل قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے نو دسمبر کو ہمیں بلائے بغیر سماعت کی اور ہمیں سنے بغیر ہی کیس ٹربیونل کو بھیج دیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سردار ایاز صادق نے میڈیا کو الیکشن کمیشن کا وہ خط بھی دکھایا جس میں 2013عام انتخابات کو ضمنی الیکشن ظاہر کیا گیا ۔ سردار ایاز صادق نے الیکشن کمیشن پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نا اہل ہے ، اسے 2015اور 2013کے درمیان فرق تک واضح نہیں ، انہیں اتنا معلوم نہیں کہ عام انتخابات الگ ہوتے ہیں اور بائی الیکشن الگ ۔ انہوں نے کہا کہ اسے میں الیکشن کمیشن کی نااہلی کہوں یا بدنیتی کہوں ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن دو پیراگراف کا خط لکھنے کے قابل نہیں ، انہیں انگریزی نہیں آتی میں انہیں سیکرٹریٹ سروس فراہم کرنے کی پیش کش کرتا ہوں ۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ الیکشن کمیشن دھمکیوں کی زبان سمجھتا ہے اسے انصاف کی زبان سمجھ نہیں آتی، ایک دفعہ میں الیکشن کمیشن کی نااہلی کی مار کھا چکا ہوں اب الیکشن کمیشن خود اپنی نااہلی کی مار کھائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے پھر رونا دھونا شروع کر دیا ہے جبکہ الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کو مدد فراہم کی ۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ پوری قوم نے دیکھا 2015کا الیکشن فوج کی زیر نگرانی ہوا،کوئی خطرہ محسوس نہیں کر رہا بلکہ اپنا حق مانگ رہا ہوں، ابھی سوچوں گا کہ مجھے 22دسمبر کو پیش ہونا ہے یا نہیں۔
اجراء کی تاریخ: 13 دسمبر 2015 - 16:34
پاکستان کی قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو نااہل قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے نو دسمبر کو ہمیں بلائے بغیر سماعت کی اور ہمیں سنے بغیر ہی کیس ٹربیونل کو بھیج دیا۔