مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے سابق وزیر خارجہ اور رہبر معظم کے بین الاقوامی امور کے مشیر ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے کہا ہے کہ شام کے صدر بشار اسد ہماری ریڈ لائن ہیں اور آئندہ روس اور چین جیسے ممالک مزاحمتی تحریک میں شامل ہوجائیں گے۔
ولایتی نے ایران اور روس کے روابط کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور روس کا رابطہ طویل مدت اور پائدار ہونا چاہیے۔
ڈاکٹر ولایتی نے مزاحمتی تحریک میں روس کے شامل ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہر ملک اپنے مفادات کے تحفظ کی تلاش میں ہے اور روس اکیلا مشرق وسطی میں اپنے مفادات کا تحفظ نہیں کرسکتا ہے۔
ولایتی نے کہا کہ داعش کا روس تک پھیلنے کا خطرہ موجود ہے اور اگر روس داعش کا مقابلہ نہیں کرےگا تو اسے اپنی سرحد کے قریب داعش کا مقابلہ کرنے پڑےگا۔
انھوں نے کہا کہ داعش دہشت گرد تنظیم کو امریکہ نے تشکیل دیا ہے اور امریکہ ہی اس کی سرپرستی کررہا ہے امریکہ اس وقت داعش کے خلاف کارروائی کرتا ہے جب داعش امریکہ کے مقرر کردہ خطوط سے عبور کرنے کی کوشش کرتی ہے۔
ولایتی نے کہا کہ شام میں دہشت گردانہ کارروائیوں کے پیچھے مغربی ممالک کا ہاتھ ہے اور مغربی ممالک نے شام میں دہشت گردوں کی بھر پور حمایت اور پشتپناہی کی ہےجس کا تاوان انھیں ادا کرنا پڑےگا۔
انھوں نے کہا کہ شامی حکومت اور عوام کی دہشت گردوں پر کامیابی یقینی ہے اور شام کے صدر بشار اسد اپنی کامیابی پر پرامید ہیں۔