امریکی کانگریس کے دو سرکردہ ارکان نے تجویز پیش کی ہے کہ شام اور عراق سمیت دنیا کے دوسرے ملکوں میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث تنظیم داعش کی سرکوبی کے لیے امریکی فوج کے ساتھ ساتھ کم سے کم ایک لاکھ سنی جنگجوؤں کا ایک لشکر تیار کیا جائے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے عرب ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی کانگریس کے دو سرکردہ ارکان نے تجویز پیش کی ہے کہ شام اور عراق سمیت دنیا کے دوسرے ملکوں میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث تنظیم داعش کی سرکوبی کے لیے امریکی فوج کے ساتھ ساتھ کم سے کم ایک لاکھ سنی جنگجوؤں کا ایک لشکر تیار کیا جائے۔ ایوان نمائندگان کے دو ارکان جان مکین اور لینڈسی گراہم نے دورہ عراق کے موقع پر بغداد میں ایک نیوزکانفرنس کے دوران یہ تجویز پیش کی اور کہا کہ امریکہ سے باہر کے سنی مسلمان جنگجوئوں کا ایک لشکر تیار کیا جائے جس میں کم سے کم ایک لاکھ جنگجو شامل ہوں۔ انہیں شام اور عراق میں سرگرم داعش کے خلاف جنگ میں استعمال کیا جائے۔ دونوں امریکی ارکان کانگریس نے داعش کے خلاف اپنی حکومت کی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے حکومتی کارکردگی کو غیر تسلی بخش قرار دیا،اور کہا کہ داعش کو شکست سے دوچار کرنے میں ناکامی کی ذمہ داری امریکی حکومت پربھی عاید ہوتی ہے کیونکہ واشنگٹن نے وہ اقدامات نہیں کیے جو داعش کا قلع قمع کرنے کے لیے ناگزیر ہیں۔