مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سربراہ جنرل محمد علی جعفری نے کہا ہے کہ داعش دہشت گرد تنظیم ایران میں دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دینے کے سلسلے میں بڑی تلاش و کوشش کررہی ہے جبکہ ایرانی انٹیلیجنس ادارے کی دہشت گردوں پر کڑی نظر ہے اور داعش کی کئی کوششوں کو اب تک ناکام بنادیا گیا ہے۔
جنرل جعفری نے داعش دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں روس اور ایران کے اتحاد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ روس پہلا ملک ہے جس نے داعش کے خطرے کو اچھی طرح محسوس کیا اور داعش کے خلاف عملی اقدام کا آغاز کردیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ کی سرپرستی میں قائم اتحاد میں وہ ممالک شامل ہیں جنھوں نے پہلے داعش تنظیم کو تشکیل دیا اور داعش دہشت گردوں کو مالی اور جنگی ساز و سامان فراہم کیا۔
جنرل جعفری نے کہا کہ جن ممالک نے داعش کا تشکیل دیا ابتدا میں وہ یہ سوچ رہے تھے کہ انھوں نے داعش کو صرف ہمارے علاقہ کے ممالک کے خلاف تشکیل دیا ہے لیکن آج داعش کا خطرہ ان کی طرف لوٹ گیا ہے جس کے بعد وہ داعش کا مقابلہ کرنے کے لئے سنجیدگی کا اظہار کررہے ہیں۔
جنرل جعفری نے کہا کہ داعش ایران میں دہشتگردانہ اقدام کے لئے کوشش کررہی ہے لیکن داعش دہشت گردوں پر ایرانی سکیورٹی اداروں کی قریبی اور کڑی نظر ہے جس کی وجہ سے آج تک ان کی متعدد کارروائیوں کو قبل از وقت ناکام بنادیا گیا ہے اور اس سلسلے میں متعدد دہشت گردوں کو گرفتاربھی کیا جاچکا ہے۔