مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ یورپی کمیشن نے ترکی سے انسانی حقوق اور جمہوریت میں بڑی ناکامیوں کے مسئلے کو جلد از جلد حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ترکی کے یورپی یونین میں شامل ہونے کے امکان پر دیر سے جاری ہونے والی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ دو سالوں میں ترکی میں اظہار رائے کی آزادی پر شدید مایوسی پائی جاتی ہے۔
اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ترکی کے عدالتی نظام کی آزادی کا جائزہ لیا گیا ہے اور یہ نئے قوانین یورپی یونین کے معیار کے مخالف ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’صحافیوں، مصنفوں اور سوشل میڈیا صارفین کے خلاف پہلے سے جاری اور نئے مقدمات، صحافیوں اور میڈیا دفاتر میں خوف کے ساتھ ساتھ حکام کی جانب سے میڈیا کی آزادی کو کم کرنا واضح طور پر تشویش ناک ہے۔‘
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ ’ترکی میں انٹرنیٹ کے قوانین میں تبدیلی کی وجہ سے حکام کو عدالت کے حکم کے بغیر ویب سائٹس بلاک کرنے کی آزادی حاصل ہے، جو یورپی یونین کے معیار کے خلاف ہے۔