مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ میانمار کی اپوزیشن لیڈر آنگ سانگ سوچی اپنی پارٹی کی کامیابی کے خواب دیکھنے لگی ہے اورمسلمانوں پر ہونے والے ظلم وتشدد کو مبالغہ آرائی قراردیدیا۔ اُنہوں نے کہاہے کہ اگر اتوار کو ہونے والے انتخابات میں ان کی جماعت نیشنل لیگ آف ڈیموکریسی کامیاب ہوتی ہے تو ان کی حیثیت صدر سے بالا تر ہوگی حالانکہ وہ غیرملکی بچوں کی ماں ہیں اور آئینی طورپر صدر نہیں بن سکتیں لیکن ان کاکہناہے کہ آئین میں ایسی کوئی بات نہیں ہے جو اس بات سے روکتی ہو۔ سوچی نے روہنگیا مسلمانوں کے بارے میں کہاکہ صورت حال سے متعلق مبالغہ آرائی نہ کی جائے لیکن اس ضمن میں الیکشن سے عین قبل اپنا موقف واضح کرنے سے گریز کیا۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ برما کی حکومت ان مسلمانوں کو ملک کا شہری نہیں مانتی جنہیں ووٹ ڈالنے کا بھی حق نہیں ہے۔
اجراء کی تاریخ: 5 نومبر 2015 - 21:33
میانمار کی اپوزیشن لیڈر آنگ سانگ سوچی اپنی پارٹی کی کامیابی کے خواب دیکھنے لگی ہے اورمسلمانوں پر ہونے والے ظلم وتشدد کو مبالغہ آرائی قراردیدیا۔