ایران کے نائب وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے منگل کی رات برطانیہ کے ٹی وی چینل فور سے بات چیت میں شام میں امن و استحکام کے قیام کے لیے تہران کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے فوجی مشیروں کی تعداد میں اضافہ شامی حکومت کی درخواست پر اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے کیا گیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ایران کے نائب وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے منگل کی رات برطانیہ کے ٹی وی چینل فور سے بات چیت میں شام میں امن و استحکام کے قیام کے لیے تہران کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے فوجی مشیروں کی تعداد میں اضافہ شامی حکومت کی درخواست پر اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے کیا گیا ہے۔

انھوں نے یہ بات بیان کرتے ہوئے کہ شام میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے وسیع پیمانے پر اقدامات کیے جا رہے ہیں، کہا کہ روس شام میں دہشت گردوں کے خلاف سنجیدگی سے کارروائی کر رہا ہے اور ایران نے بھی شام کی درخواست پر دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے اپنے فوجی مشیروں کی تعداد میں اضافہ کر دیا ہے۔

ایران کے نائب وزیر خارجہ نے ایران اور روس کے تعلقات کو اسٹریٹیجک قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ شام میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے تہران اور ماسکو کے مشترکہ اقدامات، ایک ٹکٹیکی اقدام نہیں بلکہ ایک ایسا اقدام ہے کہ اسٹریٹیجک مسائل کا خیال رکھنے سے جس سے علاقے اور دنیا میں امن بحال ہو گا۔

حسین امیر عبداللہیان نے شام کے بحران کے حل کے لیے اقوام متحدہ کی کوششوں اور یورپی یونین کے ساتھ صلاح و مشورے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ایران کا یہ خیال ہے علاقے کے مسائل علاقے کے اندر ہی حل ہونے چاہییں۔