مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قرقیزستان کے صدر جناب آلماس بیگ آتامبایوف اور اس کے ہمراہ وفد نے رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کے ساتھ ملاقات اور گفتگو کی ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے قرقیزستان کے صدر کے ساتھ ملاقات میں فرمایا: تسلط پسند طاقتوں کے شر کودور کرنے کا واحد راستہ اسلامی ممالک کے باہمی روابط کےاستحکام اور ان کی استقامت پر استوار ہے۔ اسلامی ممالک باہمی اتحاد کے ذریعہ تسلط پسند اور منہ زور طاقتوں کے شر کو دور کرسکتے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مسلمان ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: اسلامی جمہوریہ ایران کی پالیسی برادر اسلامی ممالک کے ساتھ باہمی تعلقات کو فروغ دینے پر استوار ہے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: اسلام مسلمانوں کی عزت اور عظمت کا خواہاں ہے جبکہ سامراجی طاقتیں مسلمانوں کی ذلت اور پسماندگی کی خواہاں ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے صدر الماس بیگ کو قرقیزستان میں امریکی فوجی اڈے کو بند کرنےپر مبارکباد پیش کی اور ان کے اس اقدام کوشجاعانہ اور قابل تعریف اقدام قراردیا۔
اس ملاقات میں ایران کے صدر حسن روحانی بھی موجود تھے قرقیزستان کے صدر نے کہا کہ امریکہ کے وجود کو قائم ہوئے صرف 200 سال گزرے ہیں اور وہ ایران جیسے قدیم اور متمدن ملک پر اپنی معاندانہ پالیسیاں مسلط کرنا چاہتا ہے جس کی تاریخ 5 ہزار سال پر محیط ہے امریکہ کا یہ اقدام ظالمانہ اور معاندانہ ہے ۔ قرقیزستان کے صدر نےکہا کہ ایران اور قرقیزستان دو برادر اسلامی ممالک ہیں جنکا دین، تاریخ اور ثقافت مشترک ہیں اور دونوں ممالک کی قوموں میں استقلال اور آزادی کی روح موجزن ہے۔
قرقیزستان کے صدر نے امریکہ کے مقابلے میں ایران کی استقامت اور پائداری کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے پائے ثبات میں امریکی پابندیوں کے مقابلے نہ صرف لغزش پیدا نہیں ہوئی بلکہ ان میں مزید استحکام پیدا ہوگیا اور ہم اسلامی جمہوریہ ایران کو اپنے لئے نمونہ عمل ملک قراردیتے ہیں۔