مہر خبررساں ایجنسی نے ڈیلی میل کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کے وحشی اور ظالم و جابر بادشاہ ملک سلمان اپنے خاندان کے ایک ہزار افراد کے ہمراہ فرانس میں تعطیلات گزارنے اور عیاشی کرنے کے لئے گئے تھے فرانس کے ایک لاکھ شہریوں نے سعودی عرب کے بادشاہ کے قیام کو اپنے لئے مشکلات کا باعث قراردیتے ہوئے میڈیا میں اس کے خلاف دستخط کی مہم چلائی تھی۔ پروگرام کے مطابق سعودی عرب کو فرانس میں تین ہفتوں تک قیام کرنا تھا لیکن اس نے ایک ہفتہ کے بعد ہی اچانک فرانس میں اپنا قیام ختم کردیا ہے ۔ عالمی سطح پر سعودی عرب میں حکمراں خاندان آل سعود کو عیاش اور بدمعاش قراردیا جاتا ہے جو ملک کی تیل کی دولت اور ثروت کو امریکہ اور اسرائیل کے یا پھر یورپی ممالک کےقدموں پر لٹاتے ہیں۔ بعض ذرائع ابلاغ آل سعود کو یہودی لابی کا حصہ قراردیتے ہیں کیونکہ سعودی عرب مسئلہ فلسطین کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ بنا ہوا ہے۔