مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مصر کے ممتاز تجزیہ نگار حسنین ہیکل نے حال ہی میں السفیر اخبار کے ساتھ گفتگو میں ایران اور گروپ 1+5 کے درمیان ایٹمی معاہدے کے جائزے میں ایران کی پائداری و استقامت کی تعریف اور سعودی عرب کی ایران کے خلاف ناکام کوششوں پر شدید تنقید کی تھی سعودی عرب نے اب حسنین ہیکل کواپنے مؤقف کی حمایت کرنے کی صورت میں بڑے پیمانے پر رشوت کی پیش کش کی ہے۔مصری نیوز ایجنسی الوعی کے نامہ نگار شاہین الفاروق نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے حسنین ہیکل کو رشوت کے طور پر بڑی رقم کی پیش کش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حسین ہیکل علاقائی اور عالمی سطح پر سعودی عرب کے سیاسی اور فکری مؤقف اور نقطہ نظر کی ترویج کریں گے تو اسے بڑی مقدار میں رقم فراہم کی جائے گی۔ ایران کے خلاف سعودی عرب کی موذیانہ اور معاندانہ پالیسیوں کی کا سلسلہ جاری ہے لیکن سعودی عرب کو اب تک شکست اور ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے اور آئندہ بھی سعودی عرب کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑےگا۔
ہیکل نے ایران کی بغیر رشوت کے تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے استقامت اور پائداری کے ذریعہ 6 بڑی طاقتوں کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا اور سعودی عرب اور خلیجی ریاستیں بہت کمزور اور عاجز ہیں کہ وہ ایران کے خلاف کوئی اقدام کرسکیں البتہ وہ ایران کے خلاف امریکہ سے شکایت کرسکتی ہیں۔