سعودی عرب کی وزارت داخلہ کے مطابق وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف آپریشن میں داعش دہشت گردوں سمیت 37 افراد ہلاک اور 120 زخمی جب کہ 400 سے زائد دہشت گردوں کو گرفتار کیا جا چکا ہےسعودی عرب دہشت گردوں کو بھای رقم دیکر دوسرے ممالک میں بھیجتا ہے لیکن سعودی عرب میں انھیں سراٹھانے کی اجازت نہیں دیتا ۔

مہر خبررساں ایجنسی نے العربیہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کی  وزارت داخلہ کے مطابق وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف آپریشن میں داعش دہشت گردوں سمیت 37 افراد ہلاک اور 120 زخمی جب کہ 400 سے زائد دہشت گردوں کو گرفتار کیا جا چکا ہےسعودی عرب دہشت گردوں کو بھای رقم دیکر دوسرے ممالک میں بھیجتا ہے لیکن سعودی عرب میں انھیں سراٹھانے کی اجازت نہیں دیتا۔ سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ کئی روز سے وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف جاری آپریشن میں اب تک دہشت گردوں سمیت 37 افراد ہلاک اور 120 زخمی جب کہ 430 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے جن میں زیادہ ترکا تعلق سعودی عرب سے ہے، تنظیم کے کئی اہم گروہوں کو توڑ دیا گیا ہے۔ وزارت داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ داعش کے گرفتار افراد سعودی عرب اور اس کے باہر حملوں، سفارت کاروں کو نشانہ بنانے، فرقہ واریت اور مسجدوں میں بم دھماکوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے جب کہ گرفتار افراد سعودی عرب میں مساجد میں دھماکوں سمیت کئی دیگر دہشت گردی کے واقعات میں بھی ملوث ہیں۔

وزارت داخلہ کے مطابق آپریشن کے دوران رمضان المبارک میں بم دھماکے کرنے کی کئی کوششیں ناکام بنائی گئیں، گرفتار افراد میں سے 144 کو انٹرینٹ کے ذریعے داعش کا پیغام پھیلانے اور نئے افراد کو بھرتی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔باخبر ذرائع کے مطابق دہشت گردوں کو اگر سعودی عرب اور خلیجی ریاستوں سے امداد بند ہوجائے تو ان کا خاتمہ یقینی ہے۔ لیکن بعض عرب ریاستیں دہشت گردوں کو دوسرے ممالک کے خلاف استعمال کررہی ہیں۔