یونانی پارلیمنٹ نےشدید عوامی احتجاج کے باوجود بیل آؤٹ پیکج کی کثرت رائے سے منظوری دے دی جس کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں عوام کی جانب سے شدید احتجاج کیا جارہا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ یونانی پارلیمنٹ نےشدید عوامی احتجاج کے باوجود بیل آؤٹ پیکج کی کثرت رائے سے منظوری دے دی جس کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں عوام کی جانب سے شدید احتجاج کیا جارہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق یونانی پارلیمنٹ میں بیل آؤٹ پیکج منظور کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے ووٹنگ ہوئی۔ 300 کے ایوان میں سے 229 ارکان نے بیل آؤٹ پیکج کی حمایت میں ووٹ دیا جب کہ بعض حکومتی وزرا سمیت 38 ارکان نے اس کی مخالفت کی، مخالفت کرنے والوں میں وزیرتوانائی ، ڈپٹی لیبر منسٹر، پارلیمانی اسپیکر سمیت سابق وزیرخزانہ بھی شامل ہیں جنہوں نے بل کی شدید مخالفت کرتے ہوئے اس کے خلاف ووٹ دیا۔یونانی وزیراعظم الیگزس سپرس نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین اور یونان کے درمیان بیل آؤٹ پیکج معاہدہ سخت ہے تاہم اس کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا، ہم بیل آؤٹ پیکج پر یقین نہیں رکھتے لیکن ہم اسے قبول کرنے کے لئے مجبورہیں۔ایوان سے بیل آؤٹ پیکج کی منظوری کے بعد ہزاروں افراد دارالحکومت ایتھنز کی سڑکوں پر نکل آئے جنہیں منتشر کرنے کے لئے پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ اور واٹرکینن کا استعمال کیا گیا۔