مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی فوج کے مطابق پشاور میں آرمی پبلک سکول پر حملے کے ایک اور مرکزی دہشت گرد تاج محمد عرف رضوان کوگرفتار کر لیا گیا ہے۔ پاکستانی فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق دہشت گرد تاج محمد کو سکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر کیے گئے آپریشن میں گرفتار کیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق تاج محمد سکول پر حملہ کرنے والے شدت پسندوں کے دوسرے گروپ کا کمانڈر تھا۔بیان میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 27 سالہ ملزم تاج محمد کا تعلق خیبر ایجنسی میں باڑہ کے علاقے سپاہ سے ہے اور وہ پشاور کے نواح میں پواکئی نامی گاؤں میں فوجی آپریشن کی وجہ سے نقل مکانی کرنے والے شخص کے روپ میں رہتا تھا۔فوج کے مطابق ملزم نے تفتیش کے دوران اعتراف کیا ہے کہ وہ سنہ 2008 سے کالعدم تنظیم تحریکِ طالبان پاکستان سے منسلک تھا اور شمالی وزیرستان اور پشاور میں دہشت گردی کی گئی دیگر کارروائیوں میں بھی ملوث رہا ہے۔آئی ایس پی آر نے یہ بھی کہا ہے کہ آرمی پبلک سکول پر شدت پسندوں کے پہلے گروپ کی کمان عتیق الرحمان عرف عثمان کے ہاتھوں میں تھی جسے پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے۔
16 دسمبر 2014 کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر سلفی وہابی طالبان دہشت گردوں کےحملے میں 140 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں 132 معصوم طالب علم شامل تھے۔پشاور میں طالبان دہشت گردوں کا حملہ اتنا وحشیانہ ،بہیمانہ اور دردناک تھا کہ اس نے پاکستانی حکومت کو بھی طالبان سے فاصلہ اختیار کرنے پر مجبور کردیا لیکن پاکستانی حکومت آج بھی طالبان کے حامیوں کے حصار میں ہے۔