مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق تہران میں اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ترکی کے وزیر خارجہ چاووش اوغلو کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنیوا مذاکرات میں جامع معاہدے تک پہنچنے کے لئے اچھے قدم اٹھائے گئے ہیں اور مذاکرات مثبت سمت کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
جواد ظریف نے کہا کہ ایران کے مذاکرات صرف امریکہ کے ساتھ نہیں ہیں بلکہ گروپ 1+5 کے تمام ارکان کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔انھوں نے کہا کہ گروپ 1+5 اس نتیجے تک پہنچ گيا ہے کہ ایرانی عوام کے ایٹمی حقوق تسلیم کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ موجود نہیں ہے جواد ظریف نے کہا کہ امریکہ کے علاوہ ہمارے دوطرفہ مذاکرات فرانس، روس اور چین کے ساتھ بھی جاری ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایران کا ایٹمی پروگرام بالکل پرامن مقاصد کے لئے ہے اور ہم نے معاہدے کے مطابق اعتماد سازی کے لئے تمام اقدامات انجام دیئے ہیں اور اب گروپ 1+5 کے پاس ایرانی عوام کے حقوق کو تسلیم کرنے کے علاوہ کوئي دوسرا راستہ نہیں ہے انھوں نے کہا کہ مذاکرات مثبت اور مفید سمت کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
ادھر ترکی کے وزير خارجہ نے کہا ہے کہ ترکی کے صدررجب طیب اردوغان نئے عیسوی سال میں ایران کا دورہ کریں گے اور ایران اور ترکی کا نظریہ مسئلہ فلسطین کے بارے ایک جیسا ہےاور فلسطینی عوام کی حمایت کے سلسلے میں ہم بھی ایران کے اقدامات کو قدر اور احترام کی نظر سے دیکھتے ہیں۔