مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی تجزیہ نگاروں کے مطابق شام اور عراق میں سرگرم القاعدہ اور داعش دہشت گرد تنظیمیں امریکہ، اسرائيل اور سعودی عرب کے خلاف لڑنے کے بجائے شام اور عراق میں بےگناہ افراد کا خون بہا رہی ہیں جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہ دونوں دہشت گرد تنظیمیں امریکہ ، اسرائیل اور سعودی عرب کی آلہ کار تنظیمیں ہیں جو اسلام اور مسلمانوں کے مفادات کے خلاف اور امریکی اسرائیلی و سعودی عرب کے مفادات کے حق میں لڑ رہی ہیں۔ اسلامی تجزیہ نگاروں کے مطابق داعش کو موصل میں خلافت تشکیل دینے کے بجائے خلافت کو مکہ یا میدینہ میں تشکیل دینا چاہیے تھا اور سعودی عرب کی امریکی پٹھو حکومت کے خلاف جہاد کا آغاز کرنا چاہیے تھا لیکن داعش دہشت گردوں نے موصل میں نام نہاد خلافت تشکیل دیکر ثابت کردیا کہ داعش اور القاعدہ تنظیمیں امریکی ، اسرائیلی اور سعودی عرب کی آلہ کار تنظیمیں ہیں جن کے ہاتھوں میں امریکہ کے پیشرفتہ ہتھیار ہیں اور جنھیں یہ ہتھیار سعودی عرب فراہم کررہا ہے۔ سعودی مفتیوں نے القاعدہ اور داعش کے حوصلے بلند کرنے کے لئے جہاد کے فتوے صادر کئے اور حتی دہشت گردوں کے لئے انھوں نے فرضی طور پر جہاد النکاح کو بھی جائز قراردیدیا سعودی عرب دہشت گردی کا آج بھی اصلی مرکز ہے جہاں شام مخالف دہشت گردوں کو آج بھی تربیت دی جارہی ہے۔
اجراء کی تاریخ: 17 ستمبر 2014 - 21:34
مہر نیوز/17 ستمبر/ 2014 ء :اسلامی تجزیہ نگاروں کے مطابق شام اور عراق میں سرگرم القاعدہ اور داعش دہشت گرد تنظیمیں امریکہ، اسرائيل اور سعودی عرب کے خلاف لڑنے کے بجائے شام اور عراق میں بےگناہ افراد کا خون بہا رہی ہیں جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہ دونوں دہشت گرد تنظیمیں امریکہ ، اسرائیل اور سعودی عرب کی آلہ کار تنظیمیں ہیں جو اسلام اور مسلمانوں کے مفادات کے خلاف اور امریکی اسرائیلی و سعودی عرب کے مفادات کے حق میں لڑ رہی ہیں۔