مہر نیوز/ 2 اپریل / 2014 ء : اقوام متحدہ میں شام کے نمائندے بشار الجعفری نے خـبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب ، ترکی اور مغربی ممالک کے حمایت یافتہ دہشت گرد شام کے دارالحکومت دمشق کے مضافاتی علاقہ جوبر میں کیمیاوی ہتھیار استعمال کرکے اس کا الزام شامی حکومت پر عائد کرنا چاہتے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے سانا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ میں شام کے نمائندے بشار الجعفری نے خبـردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب ، ترکی اور مغربی ممالک کے حمایت یافتہ دہشت گرد شام کے دارالحکومت دمشق کے مضافاتی علاقہ جوبر میں کیمیاوی ہتھیار استعمال کرکے اس کا الزام شامی حکومت پرلگانا چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مسلح دہشت گرد جوبر میں کیمیاوی ہتھیار استعمال کرکے اس کا الزام شامی حکومت پر عائد کرنا چاہتے ہیں۔ شامی نمائندے نے کہا کہ 25 مارچ کو دو الگ الگ خطوط  بان کی مون کے نام اور سکیورٹی کونسل کے سربراہ کے نام ارسال کئے ہیں جن میں ان کی توجہ دہشت گردوں کے اس منصوبے کی طرف مبذول کی گئي ہے جس میں دہشت گرد جو بر میں کیمیاوی ہتھیاروں کا استعمال کرکے اس کا الزام شامی حکومت پر عائد کرنا چاتے ہیں ، بشار الجعفری نے کہا کہ ایک  ویڈیو میں دہشت گرد اپنے ساتھیوں کو ماسک لگانے کی سفارش کررہے ہیں ۔ ادھر دہشت گرد گروپ النصرہ فرنٹ نے 23 مارچ کو ایک ویڈیو شائع کی ہے جس میں ایک کیماوی مرکز کو بم دھماکے سے اڑانے کا منصوبہ بنایا گيا ہے۔ بشار الجعفری نے کہا کہ یہ دہشت گرد گروہ ترکی کے ذریعہ شام میں وارد ہوئے ہیں اور ترکی حکومت کی دہشت گردوں کو پشتپناہی حاصل ہے۔ شامی نمائندے نے کہا کہ اقوام متحدہ اور سکیورٹی کونسل کے سربراہ کو شام کے ان دو خطوط کے بارے میں فوری طور پر اقدام کرنا چاہیے اور ایسے ممالک کے خۂاف کارروائي کرنی  چاہیے جو دہشت گردوں کو کیمیاوی ہتھیار فراہم کررہے ہیں۔