مہر خـبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے پاکستان کےوزیراعظم نواز شریف کو فون کرکے مغوی ایرانی سرحدی محافظوں کی بازیابی کے لیے کارروائی کرنےکا مطالبہ کیا ہے خبروں کے مطابق دہشت گرد تنظیم جیش العدل نے ایک ایرانی مغوی اہلکار کو پاکستان میں شہید کردیا ہے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ پانچ ایرانی سرحدی محافظوں کو دہشت گرد اغوا کرکے پاکستان کی سرزمین پرلے گئے ہیں اور حال ہی میں ایسی خبریں موصول ہوئی ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ دہشت گردوں نے ایک محافظ کو شہید کردیا ہے۔ ایرانی صدر نے کہا کہ پاکستانی حکام سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ دہشت گردوں کو اپنی سرزمین ہمسایہ ممالک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ایرانی صدر نے کہا کہ دونوں حکومتیں اور ایران اور پاکستان کی دونوں قومیں ملکر دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس اقدام عمل میں لائیں گی اور ایران دہشت گردی کے خاتمہ کے سلسلے میں پاکستان کے ساتھ ہر قسم کا تعاون کرنے کے لئے تیار ہے۔
پاکستان کے وزير اعظم نواز شریف نے ایرانی صدرحسن روحانی کو یقین دہانی کرائی کہ پاکستان دہشت گردی کو لعنت سمجھتا ہے اور دہشت گردوں کے پلید اقدامات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے انھوں نے کہا کہ ایرانی سرحدی محافظوں کے اغوا کی کارروائی دونوں برادر ممالک کے تعلقات کو کشیدہ کرنے کے سلسلے میں دشمنوں کی سازش کا حصہ ہے اور پاکستانی حکومت ایرنی سرحدی محافظوں کی رہائی کے سلسلے میں ٹھوس اقدام عمل میں لائے گي۔
نواز شریف نے کہا کہ دہشت گرد پورے خطے کے لئے خطرہ ہیں اور پاکستان کئی برسوں سے دہشت گردی کی لعنت میں گرفتار ہے۔ انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کی لعنت سے چھٹکارا حاصل کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ پاکستان ہر قسم کا تعاون کرنے کے لئے آمادہ ہے اور دہشت گردوں کو پاکستان اور ایران کے تعلقات کشیدہ کرنے کی ہر گز اجازت نہیں دی جائےگی۔واضح رہے کہ 5 ایرانی بارڈر گارڈز کو 6 ہفتے قبل اس وقت اغوا کر لیا گیا تھا جب وہ پاکستانی سرحد کے قریب گشت پر تھے، سیکیورٹی اہلکاروں کے اغوا کی ذمہ داری ’’جیش العدل‘‘ نامی دہشت گرد گروپ نے قبول کی تھی جو ایران کے اندر دہشت گردانہ کارروائياں انجام دیکر پاکستان میں بھاگ جاتا ہے۔