مہرخبررساں ایجنسی نے العربیہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کی ظآلم و جابر اور غیر جمہوری حکومت کی ایک عدالت نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر کے ذریعہ لوگوں کو حکومت مخالف مظاہروں پر اکسانے کے الزام میں ایک مقامی شہری کو 8 سال قید کی سزا سنادی ہے۔ اطلاعات کے مطابق ریاض کی مقامی عدالت میں ایک شہری کے خلاف مقدمے کی سماعت کے دوران الزام عائد کیا گیا کہ اس نے علماء اور اعلٰی عدالتوں کے ججوں پر تنقید کے ساتھ ساتھ سماجی رابطے کی ویب سائٹس کی مدد سے لوگوں کو حکومت کے خلاف اکسانے کی کوشش کی۔ اس نے زیر حراست افراد کو حکومت اور ریاستی اداروں کے خلاف مظاہروں کی اپیل کے ساتھ ساتھ یہ بھی پیغام بھیجا تھا کہ وہ اپنی احتجاجی سرگرمیوں کی سوشل میڈیا کے ذریعے تشہیر کریں۔ ذرائع کے مطابق سعودی حکومت کے اقدامات پر انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے تشویش کا اظءار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سعودی عرب میں انبیاء علیھم السلام اور اولیاء کرام کے خلاف بات کی جاسکتی ہے لیکن سعودی عرب کی حکومت کے خلاف کسی میں بات کرنے کی ہمت نہیں ہے۔ سعودی عرب کی ظالم و جابر حکومت نے جنت البقیع میں آل رسول (ص) اور اصحاب اور ازواج رسول (ص) کی قبروں کے نشانت بھی مٹا دیئے ہیں۔ لیکن آل سعود کے نشانت باقی ہیں۔ عالم اسلام میں سعودی حکومت کو ابو جہل ، ابو لہب ، ابو سفیان ، معاویہ اور یزید کی پیرو کار حکومت قراردیا جاتا ہے اسلامی مبصرین کےمطابق بیت المقدس پر یہودیوں کا قبضہ ہے جبکہ خانہ کعبہ پر سعودیوں نے تسلط جما لیا ہےآل سعود کے خلاف آواز بلند کرنا مسلمانوں کا حق ہے ، مسلمانون کو چاہیے کہ وہ مجسد الحرام اور مسجدالنبی (ص) سے آل سعود کے غاصبانہ قبضہ کو ختم کرنے کے لئے تلاشو کوشش کریں۔
اجراء کی تاریخ: 10 مارچ 2014 - 13:19
مہر نیوز/ 10 مارچ / 2014 ء : سعودی عرب کی ظالم و جابر اور غیر جمہوری حکومت کی ایک عدالت نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر کے ذریعہ لوگوں کو حکومت مخالف مظاہروں پر اکسانے کے الزام میں ایک مقامی شہری کو 8 سال قید کی سزا سنادی ہے۔