مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی ذرائع نے ہندوستانی سیاسی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے سابق صدر رنتن گڑکاری کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ کہ 1999میں جب نواز شریف کی حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا اور جنرل پرویز مشرف کی طرف سے انہیں معزول کیاگیا تو بھارت کے معروف صنعت کار اور ریلائنس انڈسٹری کے چیئرمین دہیروبھائی امبانی نے امریکی صدر بل کلنٹن سےمداخلت کی درخواست کرکے نواز شریف کی جان بچائی۔ رپورٹ کے مطابق گڑ کاری کا کہنا تھا کہ امبانی نے کلنٹن کے دورہ ہندوستان کے دوران مارچ 2000میں ممبئی میں ایک ملاقات میں ان سے درخواست کی تھی۔ اس وقت اٹل بہاری واجپائی ہندوستان کے وزیر اعظم تھے۔ممبئی اسٹاک ایکسچینج میں ایک رسمی تقریب میں کلنٹن اور ان کے وفد کیلئے تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کا اہتمام مہاراشٹر قانون ساز کونسل کے حزب اختلاف کے اس وقت کے رہنما گڑ کاری نے کیا تھا۔اس پروگرام سے قبل دہیر وبھائی امبانی نے کلنٹن سے ملاقات میں درخواست کی کہ وہ مشرف کے ساتھ اپنے اچھے تعلقات کو استعمال کریں اور نواز شریف کی جان بچائیں۔ انہیں یہ خدشہ تھا کہ مشرف نواز شریف سے چھٹکارا حاصل کریں گے جس طرح ضیاء الحق نے ذوالفقار علی بھٹو سے کیا تھا۔ دہیروبھائی نے کلنٹن سے کہا کہ نواز شریف ان کے بہترین دوست ہیں اور انہیں زندہ رہنے دیا جائے۔ انہوں نے کلنٹن کو یہ بھی بتایا کہ نواز شریف ہندوستانی ہم وطنوں کے لئے بھی اچھے ہیں کیونکہ تقسیم ہند سے قبل ہم سب ایک تھے۔ ملاقات میں دہیروبھائی کے دونوں بیٹے مکیش اور انیل بھی موجود تھے۔ ہندوستان کے دورے کے بعد کلنٹن پاکستان گئے جہاں انہوں نے مشرف کے ساتھ بات چیت کر کے نواز شریف کی زندگی کے لئے معافی حاصل کی۔گڑکاری کا کہنا ہے کہ کلنٹن نے دہیروبھائی کو اس پیش رفت سے آگا کر دیا تھا۔ اس کے بعد نواز شریف کو پاکستان سے جلاوطن کر کے سعودی عرب بھیج دیا گیا۔
اجراء کی تاریخ: 20 مئی 2013 - 17:02
مہر نیوز/20 مئی /2013ء:پاکستانی ذرائع نے ہندوستانی سیاسی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے سابق صدر رنتن گڑکاری کے حوالے سے نقل کیا ہےکہ 1999میں جب نواز شریف کی حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا اور جنرل پرویز مشرف کی طرف سے انہیں معزول کیاگیا تو ہندوستان کے معروف صنعت کار اور ریلائنس انڈسٹری کے چیئرمین دہیروبھائی امبانی نے امریکی صدر بل کلنٹن سےمداخلت کی درخواست کرکے نواز شریف کی جان بچائی۔