مہر نیوز/19 اپریل /2013ء: اقوام متحدہ میں شام کے نمائندے نےسلفی وہابی دہشت گردوں کی حمایت کرنے پر سعودی عرب اور قطر کے بہیمانہ اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب اور قطر آج بھی جہالت کے دور میں ہیں اور ابو جہل و ابو لہب اور ابو سفیان کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے اسکائي نیوز کے حوالے  سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ میں شام کے نمائندےبشار الجعفری  نےسلفی وہابی  دہشت گردوں کی حمایت کرنے پر سعودی عرب اور قطر کے بہیمانہ اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب اور قطر آج بھی جہالت کے دور میں ہیں اور ابو جہل، ابو لہب اور ابو سفیان کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب اور قطر اپنے مغربی سرپرستوں کی مدد سے شام میں دہشت گردوں کی کھلے عام حمایت اور انھیں پیشرفتہ ہتھیار فراہم کررہے ہیں جو بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے بشار الجعفری نے کہا کہ سعودی عرب اور قطر ابو جہل ، ابو لہب اور ابو سفیان کے باقی ماندہ افراد ہیں جو اسلام اور مسلمانوں کے خلاف منافقانہ کھیل کھیل رہے ہیں۔ شام کے نمائندے نے کہا کہ امریکہ اور اسرائيل کی سرپرستی میں سعودی عرب، ترکی، قطر اور بعض دیگر ممالک شامی عوام کے آشکارا دشمن ہیں جن کے ہاتھ شامی عوام کے خون سے رنگين ہیں۔ انھوں نے کہا کہ شام میں القاعدہ کی حمایت کرنے پر ترکی، سعودی عرب اور قطر کو کچھ نصیب نہیں ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کے ذریعہ شام کا معاملہ حل نہیں کیا جاسکتا شام کے معاملے کا حل صرف سیاسی مذاکرات کے ذریعہ ہی ممکن ہے۔ شامی نمائندے نے کہا کہ سبھی جانتے ہیں شام میں دو سال قبل عورتیں اور بچے امن و امان سےزندگی بسر کررہے تھے اور دہشت گردوں اور ان کے حامیوں نے شامی عوام سے امن و سلامتی کو چھین لیا اور آج شامی عوام اپنی عزت اور ناموس کا دفاع کررہے ہیں کیونکہ سلفی وہابی دہشت گرد شامی عورتوں اور بچوں کو اپنے برے اور وحشیانہ اعمال کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ عرب ممالک سے دہشت گردوں کے لئے عورتیں سپلائی کی جارہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ شام میں خون ریزی کی ذمہ داری امریکہ، سعودی عرب، قطر اور ترکی پر عائد ہوتی ہے۔